ڈبلن، آئرلینڈ میں تھامس کُک کے دفاتر کا عملہ ہڑتال پر
ڈبلن، آئرلینڈ میں تھامس کُک ٹریول ایجنسی کے دو دفاتر کے ملازمین نے اپنے دفاتر پر قبضہ کر لیا ہے کیونکہ انتظامیہ نے پہلے طے شدہ تاریخ سے بھی پہلے دفاتر بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ جمعہ، 31 جولائی کو، گرافتن اسٹریٹ پر تھامس کُک اسٹور کے 40 ملازمین نے دفتر کے اچانک بند ہونے کے اعلان کے بعد دفتر پر قبضہ کر لیا۔ اس سے پہلے 12 مئی کو جب بندش کا اعلان ہوا تھا تو ملازمین کو بتایا گیا تھا کہ کاروبار 6 ستمبر تک کھلا رہے گا۔
ڈائریکٹ ہالیڈیز کی ملازمہ پالین میک مینیگن کا کہنا ہے،
"ہم کسی بڑے مینیجر سے مشورہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں تھے جن کا اپنا خفیہ ایجنڈا تھا۔”
قبضے کے آغاز سے پہلے، تھامس کُک کے دفاتر کے ملازمین، جو ٹریڈ یونین ٹرانسپورٹ سیلریڈ اسٹاف ایسوسی ایشن (TSSA) کے ممبر ہیں، نے متفقہ طور پر ہڑتال کے لیے ووٹ دیا تھا۔ ان کا الزام ہے کہ تھامس کُک انتظامیہ نے عملے سے مناسب مشاورت کے بغیر دفاتر بند کرنے کا فیصلہ کیا۔ گرافتن اسٹریٹ کی اکاؤنٹس اسسٹنٹ اور TSSA نمائندہ کیرولین کلن نے تھامس کُک انتظامیہ کے رویے کو "دھمکی آمیز” قرار دیا۔
کلن نے بتایا کہ مشاورت ختم ہونے کے بعد تھامس کُک انتظامیہ نے کمپنی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سائمن رابنسن اور ان کے ایک ساتھی کو دفتر بند کرنے کے لیے بھیجا۔ دو اعلیٰ عہدے داروں کی موجودگی، خاص طور پر ایسے دفتر میں جہاں 44 میں سے 42 ملازمین خواتین ہیں، خود ایک دباؤ کا باعث تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ رابنسن نے ملازمین کو 5 ہفتوں کی تنخواہ کے پیکج پر راضی کرنے کے لیے "دباؤ” ڈالنے کی کوشش کی، اور کہا کہ اگر وہ نہ مانے تو صرف قانونی کم از کم ادائیگی ملے گی۔
کلن نے کہا، "آپ 5 ہفتوں پر گزارا نہیں کر سکتے۔ ٹریول ایجنٹس ہر ہفتے بند ہو رہے ہیں۔ بینکوں میں نوکریاں منجمد ہیں۔ ملازمتیں نہیں ہیں… ہمیں اگلے دو سال کے لیے کم از کم 8 ہفتوں کی تنخواہ چاہیے تاکہ ہم نوکری ڈھونڈ سکیں۔” ان کے مطابق اضافی تین ہفتوں کی ادائیگی تھامس کُک کو تقریباً 4 لاکھ یورو پڑتی۔
TSSA کی جانب سے تھامس کُک کے خلاف مظاہرے کیے گئے۔
تھامس کُک نے TSSA پر "گندی حکمتِ عملی” استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے، جیسا کہ تھامس کُک یو کے و آئرلینڈ کے سی ای او پیٹ کانستانتی نے اپنے بیان میں کہا۔ عدالت نے گرافتن اسٹریٹ دفتر کے لیے حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت قابضین کو چابیاں انتظامیہ کے حوالے کرنا ہوں گی۔ دوسری جانب TSSA کا کہنا ہے کہ تھامس کُک "ملازمین کو ایک کمرے میں بلا کر فوراً بند کرنے کے اعلان سے احتجاج کے حق کو پامال کر رہا ہے۔”
کلن کے مطابق یہ قبضہ اچانک شروع ہوا۔ "ہم نے نہیں سوچا تھا کہ بات یہاں تک پہنچے گی،” انہوں نے وکی نیوز کو بتایا، "لیکن جب بندش کا اعلان ہوا تو عملے نے کھڑکیاں کھول کر نعرے لگائے: ہم نہیں جا رہے، ہم نہیں جا رہے۔ اور تب سے ہم وہیں ہیں۔”
پیر، 3 اگست آئرلینڈ میں بینک ہالیڈے تھا۔ تنازعے میں دونوں فریقوں نے الٹی میٹم دے دیے: تھامس کُک انتظامیہ نے کہا کہ تمام ملازمین منگل کی صبح کام پر واپس آئیں ورنہ پانچ ہفتوں کی پیشکش کو کم کرکے دو ہفتوں کی قانونی کم از کم ادائیگی کر دی جائے گی، جبکہ TSSA نے کہا کہ اگر انتظامیہ بہتر معاوضے کی پیشکش نہ کرے تو 8 لاکھ ممبران والا یونین تھامس کُک کا بائیکاٹ کرے گا۔
آئرلینڈ کی سوشلسٹ پارٹی اور ڈبلن کے ایم ای پی جو ہیگنز نے بھی تھامس کُک کے قابضین کی حمایت کا اعلان کیا۔ ہیگنز کی ویب سائٹ پر جاری پریس ریلیز کے مطابق:
"ملازمین سے قبضہ ختم کرانے کے لیے ہائی کورٹ کا حکم اور گاردا کی دھمکی شرمناک ہے… ٹریڈ یونینز کو متحرک ہونا ہوگا تاکہ پولیس کو ان کارکنوں کے خلاف استعمال ہونے سے روکا جا سکے۔”
ہفتے کے دوران سوشلسٹ پارٹی کے ارکان نے ڈبلن میں پمفلٹ تقسیم کیے اور مظاہروں کا اہتمام کیا تاکہ تھامس کُک کے ملازمین کی حمایت کی جا سکے۔ سوشلسٹ ورکرز پارٹی نے بھی اپنی حمایت کا اعلان کیا اور مظاہرے کیے۔
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Ut elit tellus, luctus nec ullamcorper mattis, pulvinar dapibus leo.
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔