تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ باقاعدہ جسمانی سرگرمی نہ صرف جسم کو تندرست رکھتی ہے بلکہ دماغی صحت اور کارکردگی کو بھی شاندار طریقے سے بڑھاتی ہے۔ چاہے یہ ہلکی واک ہو یا بھرپور ورزش، ہر قسم کی جسمانی حرکت دماغ کے لیے فائدہ مند ہے۔
ورزش کے دوران دل کی دھڑکن تیز ہوتی ہے جس سے دماغ تک زیادہ آکسیجن اور غذائی اجزاء پہنچتے ہیں۔ اس سے دماغ کے خلیات بہتر طریقے سے کام کرتے ہیں اور یادداشت مضبوط ہوتی ہے۔
باقاعدہ جسمانی سرگرمیاں دماغ میں نئے نیورونز کی پیداوار کو بڑھاتی ہیں، جسے نیوروپلاسٹیسٹی کہا جاتا ہے۔ یہ عمل سیکھنے، توجہ اور فیصلہ سازی کی صلاحیت میں بہتری لاتا ہے۔
ورزش اینڈورفنز (خوشی کے ہارمون) خارج کرتی ہے، جو ذہنی تناؤ اور ڈپریشن کو کم کرتے ہیں۔ اس سے دماغ زیادہ پُرسکون اور توانا محسوس کرتا ہے۔
ایروبک ایکٹیویٹی جیسے سائیکلنگ یا جاگنگ دماغی توجہ اور تخلیقی سوچ کو بڑھاتی ہے، جو کام اور تعلیم میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
روزانہ کم از کم 30 منٹ کی جسمانی سرگرمی دماغی صحت کے لیے نہایت ضروری ہے۔ یہ نہ صرف آپ کی یادداشت اور فوکس کو بہتر بناتی ہے بلکہ ذہنی سکون اور مجموعی دماغی کارکردگی کو بھی بڑھاتی ہے
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Ut elit tellus, luctus nec ullamcorper mattis, pulvinar dapibus leo.
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔